رات ہوتے ہی خوب روشن میرا کمرہ رہتا ہے چراغ اور دل جلا کر بہت اندھیرا کم ہوتا ہے میں لکھنے لگتا ہوں جب تیرے کیے سب ظلم میرا قلم پھر جاتا ہے تیری تعریف کرنے لگ جاتا ہے پھر کہتا ہوں اگلی لائن میں سب برا لگو گا کم بخت قلم تیرے نام کے بعد لکھنا بند کر دیتا ہے اسی جستجو میں رات کا سایہ بڑھ جاتا ہے تیرے سبی خواب پھر انکھوں میں سجا لیتا ہے اور پھر زبیر ان سب سے تھک کر آخر سو جاتا ہے زبیر محمد #nightlife