کروں کیسے پردہ پوشی بےوفائی کی تیرے تھک گیا ہوں میں خود اپنا تماشہ کرتے میں تو تھا مجبور اپنے ہی عشق کے ہاتھوں کاش تم بھی پیار ہم سے بےتحاشہ کرتے اس دفعہ بھی چل دیتے روٹھ کے لیکن ہم پہ الزام بے وفائی نا تراشہ کرتے پہلے ہی کم تھا کہ اب اور ستم ہے یہاں اس سے بہتر اپنے ہاتھوں میرا لاشہ کرتے سید کاشف نواز پردہ پوشی۔۔ سیَد کاشف نواز۔۔ 03:40 AM Wednesday: 22/04/2020