Nojoto: Largest Storytelling Platform

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم اسلامی تاریخ کے زریں دور خ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اسلامی تاریخ کے زریں دور خصوصاً مدنی اسلای معاشرہ،"خلافتِ راشدہ" اور ارطغرل غازی سے لےکر خلافتِ عثمانیہ کی ترکوں کی تاریخ گزشتہ دنوں وایرس کے لاک ڈاؤن کے دوران سیریل کے تقریباً 250 سے زائد ایپیسوڈ دیکھنے کے بعد  میں نےجو نتائج اخذ کئے وہ حسب ذیل ہیں :
# انسانی فطرت اور معاشرہ میں نیکی اور بدی ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہیں۔ زمین پر ان دونوں کے درمیان توازن قائم رکھنے کے لیے کچھ لوگوںکو مسلسل جدو جہد جاری رکھنا لازم ھے۔
# اللہ کی زمین پر عدل و انصاف قائم رکھنا اور اللہ کے حکم کی تعمیل کرنا ہر انسان خصوصاً ایمان والوں پر لازم ھے۔
# کچھ انسان ہر ایک دور میں نفس پرست، خود غرض، لالچی، تنگ نظر یعنی کوتاہ نظر، مکار اور عیار طبیعت یا مزاج کے ھمیشہ رہا کرتے ہیں، وہ ہر ایک مذہب میں پایے جاتے ہیں جو منافق کہلاتے ہیں، ان کو بہت جلد دشمنان غداری کے لیے اکسا لیا کرتے ہیں، لہذا یہ بہت ہی نقصاندہ ثابت ہوا کرتے ہیں۔
# جان و مال کی قربانیوں کے بغیر کبھی کوی انقلاب یا سماجی تبدیلی ناممکن ھے۔ انقلاب کے لیے منظم جد وجہد ناگذیر ھوتی ھے اور یہ اسلام کی اصطلاح میں "جہاد فی سبیل اللہ" کہلاتی ھے۔  یہ ہر ایک ایمان والے پر فرض عین ھے، اس میں کسی فتویٰ جاری ہونے کا انتظار کفر کے برابر ہوتا ہے، البتہ شوری کے ذریہ سے لیا گیا فیصلہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے حکم کی تعمیل کرنا ھے۔
# اللہ کی زمین پر عد ل  قائم رکھنے اور فساد کی بیخ کنی ہر ایک ایمان والے کی زندگی کا حصہ یا مشن ہونا چاہئے۔
# آخر میں یہ بھی ذہن نشین رکھنا لازم ھے کہ بھیڑ یعنی بڑی تعداد سے کبھی کوی انقلاب نہیں آتا بلکہ بلند عزائم، جراءت، نڈرتا اور با مقصد زندگی ھی اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی توفیق اور بے لوث قربانیوں و انتہک جدوجھد سے ہی "فتح" حاصل ہو سکتی ھے۔ #Vo_mere_pass_aaye
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اسلامی تاریخ کے زریں دور خصوصاً مدنی اسلای معاشرہ،"خلافتِ راشدہ" اور ارطغرل غازی سے لےکر خلافتِ عثمانیہ کی ترکوں کی تاریخ گزشتہ دنوں وایرس کے لاک ڈاؤن کے دوران سیریل کے تقریباً 250 سے زائد ایپیسوڈ دیکھنے کے بعد  میں نےجو نتائج اخذ کئے وہ حسب ذیل ہیں :
# انسانی فطرت اور معاشرہ میں نیکی اور بدی ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہیں۔ زمین پر ان دونوں کے درمیان توازن قائم رکھنے کے لیے کچھ لوگوںکو مسلسل جدو جہد جاری رکھنا لازم ھے۔
# اللہ کی زمین پر عدل و انصاف قائم رکھنا اور اللہ کے حکم کی تعمیل کرنا ہر انسان خصوصاً ایمان والوں پر لازم ھے۔
# کچھ انسان ہر ایک دور میں نفس پرست، خود غرض، لالچی، تنگ نظر یعنی کوتاہ نظر، مکار اور عیار طبیعت یا مزاج کے ھمیشہ رہا کرتے ہیں، وہ ہر ایک مذہب میں پایے جاتے ہیں جو منافق کہلاتے ہیں، ان کو بہت جلد دشمنان غداری کے لیے اکسا لیا کرتے ہیں، لہذا یہ بہت ہی نقصاندہ ثابت ہوا کرتے ہیں۔
# جان و مال کی قربانیوں کے بغیر کبھی کوی انقلاب یا سماجی تبدیلی ناممکن ھے۔ انقلاب کے لیے منظم جد وجہد ناگذیر ھوتی ھے اور یہ اسلام کی اصطلاح میں "جہاد فی سبیل اللہ" کہلاتی ھے۔  یہ ہر ایک ایمان والے پر فرض عین ھے، اس میں کسی فتویٰ جاری ہونے کا انتظار کفر کے برابر ہوتا ہے، البتہ شوری کے ذریہ سے لیا گیا فیصلہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے حکم کی تعمیل کرنا ھے۔
# اللہ کی زمین پر عد ل  قائم رکھنے اور فساد کی بیخ کنی ہر ایک ایمان والے کی زندگی کا حصہ یا مشن ہونا چاہئے۔
# آخر میں یہ بھی ذہن نشین رکھنا لازم ھے کہ بھیڑ یعنی بڑی تعداد سے کبھی کوی انقلاب نہیں آتا بلکہ بلند عزائم، جراءت، نڈرتا اور با مقصد زندگی ھی اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی توفیق اور بے لوث قربانیوں و انتہک جدوجھد سے ہی "فتح" حاصل ہو سکتی ھے۔ #Vo_mere_pass_aaye

Vo_mere_pass_aaye