کسی کی خاطر کیوں مارے گئے کون تھے جو جیت کر ہارے گئے وقت کی آنکھوں نے دیکھا ہے اسے اس کے کہنے پے وہاں سارے گئے آرزو جب بھی کی اس نے میرے سے پھول اس پے سب کے سب وارے گئے آسماں میں چاند جب سے آیا ہے انگلی سے بس گنے تارے گئے بے وفا کی ہے تسلی بے وفا میری سوچوں سے وہ سب لارے گئے ارباز باغی