Nojoto: Largest Storytelling Platform

نظم ارض کشمیر میرے وطن ارض کشمیر تیری ہر محفل کی ز

نظم ارض کشمیر
میرے وطن ارض کشمیر تیری ہر محفل کی زینت ہیں نوجواں
خوش نما چاند اور ستاروں جیسی ادا ہیں نوجواں
اپنی آغوش میں لے کر دے دے آب بہاروں سی خشمگی
ہوئے ہیں بہت خستہ دل کے زخمی ہیں نوجواں
میرے وطن تیری ہر گلی تھی اک شاداب سر سبز چمن
فردوس جیسا تھا منظر تیری فظا میں اور تھے نوجواں 
مگر کرتا ہے تیرا ہر ذرہ آب پیش آہوں کے دل دوز منظر
ہمیں آپنی آماں میں لے کر سکھ دے دے کہ دکھی ہیں نوجواں
میرے وطن تیرے ہر نوجواں سے کہوں ہے یہ خواہش میری
آو بگڑی ہوئی تقدیر کو بدلے مل کر ہم نوجواں
بند ہو جایئں یہ آہوں کے شرارے اے انجم 
کاش ہمیں ملیں خوشیوں کے ترانیں کہ گائیں نوجواں
میرے وطن تیرے مستقبل کی آمانت ہیں نوجواں
ان ہوائوں اور فضاوں کے قریب صرف نوجواں
ایسی ہو ہماری کشمکش اور تجھ سے دلی لگن 
وعدہ کرو اے نوجوانو ہم آپنی محنت سے کریں تحریک رقم۔
آپنی ایک نظم
اشفاق انجم سامون۔ poem My bleeding Mother land Kashmir.
نظم ارض کشمیر
میرے وطن ارض کشمیر تیری ہر محفل کی زینت ہیں نوجواں
خوش نما چاند اور ستاروں جیسی ادا ہیں نوجواں
اپنی آغوش میں لے کر دے دے آب بہاروں سی خشمگی
ہوئے ہیں بہت خستہ دل کے زخمی ہیں نوجواں
میرے وطن تیری ہر گلی تھی اک شاداب سر سبز چمن
فردوس جیسا تھا منظر تیری فظا میں اور تھے نوجواں 
مگر کرتا ہے تیرا ہر ذرہ آب پیش آہوں کے دل دوز منظر
ہمیں آپنی آماں میں لے کر سکھ دے دے کہ دکھی ہیں نوجواں
میرے وطن تیرے ہر نوجواں سے کہوں ہے یہ خواہش میری
آو بگڑی ہوئی تقدیر کو بدلے مل کر ہم نوجواں
بند ہو جایئں یہ آہوں کے شرارے اے انجم 
کاش ہمیں ملیں خوشیوں کے ترانیں کہ گائیں نوجواں
میرے وطن تیرے مستقبل کی آمانت ہیں نوجواں
ان ہوائوں اور فضاوں کے قریب صرف نوجواں
ایسی ہو ہماری کشمکش اور تجھ سے دلی لگن 
وعدہ کرو اے نوجوانو ہم آپنی محنت سے کریں تحریک رقم۔
آپنی ایک نظم
اشفاق انجم سامون۔ poem My bleeding Mother land Kashmir.