مجھے یہ خبر ہوتی جا رہی ہے زندگی مختصر ہوتی جا رہی ہے پہلے یہاں خواہشیں رہتی تھیں اب مکیں صبر ہوتی جا رہی ہے دل کی نگری ویران ہے کب سے آسیب زدہ گھر ہوتی جا رہی ہے چراغ بجھ نہ پائے دلاسہ دیجئے زرا اور کہ سحر ہوتی جا رہی ہے یہ زندگی جو چار دن کی ہے آپ ہی کی نظر ہوتی جا رہی ہے عثمان رزاق جنوری 19, 2020 #ذندگی