چہرے پہ جھوٹی ہنسی لیے جینا سیکھ لیا ہے لاکھوں درد دل میں چھپا کر مسکرانا سیکھ لیا ہے اب کوئی نہیں پہچانتا میرے چہرے کی تبدیلیوں کو ہر ایک کو میں نے اس جھوٹ سے واقف کرانا سیکھ لیا ہے زندگی بڑی ظالم ہے ہر موڑ پہ ایک نیا امتحان لیتی ہے مشکلات سے جوج ہم نےہر صورتحال کا سامنا کرنا سیکھ لیا ہے اب سانسیں روک تھم سی گئی دشواریوں کو سمجھنے میں مصباح دن رات کے کئی تجربوں سے آزمائشوں کا سامنا کرنا سیکھ لیا ہے لوگوں سے سُنا تھا زندگی بہت حسین ہے کھول کے جی لو اسے یہاں تو کئی موت کے منظروں سے بھی ہم نے آنکھ ملنا سیکھ لیا ہے ©Misba kouser #nojoto_urdu_poetry #sayari #Trading