چمکتے ہوئے پھول کانٹوں کو چھونا پڑتا ہے ہمیں سینے میں درد رکھنا پڑتا ہے ۔ ہمیں اس اعزیت سے گزرنا پڑتا ہے عشق میں مدہوش ہونا پڑتا ہے ۔ یہ عشق نہیں بزرے تاج ہوس ہے ہمیں روبرو چلنا پڑتا ہے ۔ بد گھمان تھا میرے زہین میں ،اشارہ کیا! وہ بھولا ہوا یاد رکھنا پڑتا ہے ۔ او! میرے ہم نوا مجھے تاب سخن نہیں ہمیں اشاروں سے کام کرنا پڑتا ہے ۔ یہ بجا ہے تو میرا الطاف عمیم ہے بد دعا کر کے آباد کرنا پڑتا ہے ۔ تمہارا رخسار میرے دل کا قرار ہے تمہیں میرے دل کے قریب رہنا پڑتا ہے ۔ تم سے جڈ کر میری منزلیں کچھ دور سی ہوئ ہمیں جیت کر بھی زیاں کار بننا پڑتا ہے ۔ ہمارا گزرا ہوا دوش کافی ہے جینے کیلئے مجھے دل اسی میں محو کرنا پڑتا ہے ۔ یہ تم عجیب سی بات کر رہے ہو شاہد ۰۰ تمہیں ہمیشہ دوکھا سہنا پڑتا ہے ۔ شاہد ہارون ۰۰۰۰۰۰ ©Shahid Haroon PLZZZ FOLLOW. ...Shahid Haroon with another Ghazal. ..