Nojoto: Largest Storytelling Platform

# وقت ملا تو سوچیں گے___ ان الفاظ | Video

وقت ملا تو سوچیں گے___
ان الفاظ کو پڑھ کر اور سن کر ناجانے کیوں مجھ پر ایک عجیب سی کیفیت طاری ہوگئی شاید ان الفاظ کی گہرائی نے مجھ پر اثر کیا ہے یا پھر اس کے معنی نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا۔۔۔۔
"سارا شہر شناسائی کا دعوے دار تو ہے لیکن"
"کون ہمارا اپنا ہے وقت ملا تو سوچیں گے"

زندگی میں بےشمار لوگ آتے ھیں بہت سے لوگوں سے وابستگی بھی ہوجاتی ہے کچھ لوگ ہماری پسندیدگی کا درجہ پالیتے ھیں کچھ سے ہماری ذہنی شناسائی ہوجاتی ہے پر ان سب میں ہم نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ زندگی میں یہ سب لوگ ایک مخصوص وقت کے لیے آتے ھیں ہمیشہ ان سب میں سے کوئی نہیں رہا میں جانتی ہوں یہاں پر سب یہی کہیں گے کہ ہمارے ماں باپ ہمارے اپنے رشتے وقتی نہیں ہوتے پر میں یہاں ان رشتوں سے علیحدہ کچھ رشتوں کی بات کررہی ہوں جو زندگی کی مرحلہ وار ترتیب میں ہمیں ملتے ھیں اور بہت کم وقت میں ہم سے بےحد قریب ہوجاتے ھیں اور ہم حیران ہوجاتے ھیں کہ ایسا کیسے ہوگیا اور پھر ہم اسی کیفیت میں ہوتے ھیں کہ وہ ہم سے بچھڑ جاتے ھیں اور پھر زندگی کی مصروفیات ہمیں خود میں اس طرح مصروف کرلیتی ہے کہ ہمیں کچھ سوچنے کا موقع ہی نہیں ملتا اور ہم بھی انھیں اپنے ذہن میں چند اچھی یادوں کے خانے میں بند کرکے رکھ دیتے ھیں۔۔۔ 
بعض اوقات اتنے لوگوں سے مل کے اور اچھا وقت گزارنے کے بعد بھی ہم خود کو تنہا محسوس کرتے ھیں کیوں۔۔۔۔؟؟ کیونکہ وہ سب بھی وقتی ہوتے ھیں بس زندگی میں آئے اور چلے گئے جیسے کسی اسٹیشن پر کوئی ٹرین کچھ وقت کے لیے آتی ہے قیام کرتی ہے اور چلی جاتی ہے اور اسٹیشن تنہا رہ جاتا ہے بالکل اسی طرح کچھ لوگ زندگی میں کچھ وقت کے لیے آتے ھیں قیام کرتے ھیں اور پھر مسافر کی طرح چلے جاتے ھیں اور اس وقت انسان کو بےاختیار یہ مصرع یاد آتا ہے____
"سارا شہر شناسائی کا دعوے دار تو ہے لیکن"

وقت ملا تو سوچیں گے___ ان الفاظ کو پڑھ کر اور سن کر ناجانے کیوں مجھ پر ایک عجیب سی کیفیت طاری ہوگئی شاید ان الفاظ کی گہرائی نے مجھ پر اثر کیا ہے یا پھر اس کے معنی نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا۔۔۔۔ "سارا شہر شناسائی کا دعوے دار تو ہے لیکن" "کون ہمارا اپنا ہے وقت ملا تو سوچیں گے" زندگی میں بےشمار لوگ آتے ھیں بہت سے لوگوں سے وابستگی بھی ہوجاتی ہے کچھ لوگ ہماری پسندیدگی کا درجہ پالیتے ھیں کچھ سے ہماری ذہنی شناسائی ہوجاتی ہے پر ان سب میں ہم نے کبھی یہ نہیں سوچا کہ زندگی میں یہ سب لوگ ایک مخصوص وقت کے لیے آتے ھیں ہمیشہ ان سب میں سے کوئی نہیں رہا میں جانتی ہوں یہاں پر سب یہی کہیں گے کہ ہمارے ماں باپ ہمارے اپنے رشتے وقتی نہیں ہوتے پر میں یہاں ان رشتوں سے علیحدہ کچھ رشتوں کی بات کررہی ہوں جو زندگی کی مرحلہ وار ترتیب میں ہمیں ملتے ھیں اور بہت کم وقت میں ہم سے بےحد قریب ہوجاتے ھیں اور ہم حیران ہوجاتے ھیں کہ ایسا کیسے ہوگیا اور پھر ہم اسی کیفیت میں ہوتے ھیں کہ وہ ہم سے بچھڑ جاتے ھیں اور پھر زندگی کی مصروفیات ہمیں خود میں اس طرح مصروف کرلیتی ہے کہ ہمیں کچھ سوچنے کا موقع ہی نہیں ملتا اور ہم بھی انھیں اپنے ذہن میں چند اچھی یادوں کے خانے میں بند کرکے رکھ دیتے ھیں۔۔۔ بعض اوقات اتنے لوگوں سے مل کے اور اچھا وقت گزارنے کے بعد بھی ہم خود کو تنہا محسوس کرتے ھیں کیوں۔۔۔۔؟؟ کیونکہ وہ سب بھی وقتی ہوتے ھیں بس زندگی میں آئے اور چلے گئے جیسے کسی اسٹیشن پر کوئی ٹرین کچھ وقت کے لیے آتی ہے قیام کرتی ہے اور چلی جاتی ہے اور اسٹیشن تنہا رہ جاتا ہے بالکل اسی طرح کچھ لوگ زندگی میں کچھ وقت کے لیے آتے ھیں قیام کرتے ھیں اور پھر مسافر کی طرح چلے جاتے ھیں اور اس وقت انسان کو بےاختیار یہ مصرع یاد آتا ہے____ "سارا شہر شناسائی کا دعوے دار تو ہے لیکن"

273 Views