بلا کے اپنے حجرے میں، کہا اک پیر نے مجھ کو۔۔ کہو، کس بات کا غم ہے؟ میری آنکھوں سے غمِ دریا، کچھ ایسے پھوٹ کر نکلا، کلیجہ پھٹ پڑا میرا، کہا کہ تیرے سینے سے، بلائیں آن چمٹی ہیں۔۔ محبت بےبہا دے کر، ملا نہ کچھ تجھے اب تک، میرا تعویز لے جا تُو۔۔ بہت گہرا اثر ہوگا۔۔ تیرے جو نہ ہوئے اب تک، تیری تسبیح کریں گے وہ۔۔ تجھے اپنا بنا لیں گے۔۔ ذرا سی دیر سوچا پھر، جھکائے سر چلا آیا۔۔ محبت بھیک ہے کوئی؟ کہ در در مانگنے جاؤں۔۔ جنہیں میری محبت بھی، میرے اطراف نہ لائی۔۔ انہیں تعویز لائیں گے۔۔؟ محبت سے بڑا طلسم، محبت سے بڑا جادو۔۔ نہیں ہے کوئی دھرتی پر، محبت سے ہیں یہ آگے۔۔؟ ذرا سوچو۔۔۔ 💔بھلا ایسے بھی ممکن ہے۔۔؟ bula