ہر شام یہ کہتے ھو _ کہ کل شام ملیں گے آتی نہیں وہ شام ___ جس شام ملیں گے اچھا نہیں لگتا مجھے ___ شاموں کا بدلنا کل شام بھی کہتے تھے __ کہ کل شام ملیں گے آتی ھے جو ملنے کی گھڑی _ کرتے ہو بہانے ڈرتے ھو ڈراتے ھو ____ کہ الزام ملیں گے یہ راہِ محبت ھے ____ یہاں چلنا نہیں آساں اس راہ میں تم جس سے ملو _ بدنام ملیں گے دل لے کے وہ میرا ______ آرام سے بولے بس خواب کی صورت تمہیں دام ملیں گے امید ھے وہ دن بھی کبھی آئیں گے _ سُن لو ھم تم سے ملیں گے اور سرِ عام ملیں گے. ©Damsel Poetry #DamselPoetry