تسکین نہ ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو جو راز نہ رکھ پائے وہ ہمراز بدل ڈالو تم نے بھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے انجام کا ہو خطرہ تو آغاز بدل ڈالو پُرسوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے سُر ہی نہ ملے جس میں وہ ساز بدل ڈالو دشمن کے ارادوں کو ہے زیر اگر کرنا تو کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو فرازٓ کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے اگر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو ©mohd. Akram #Rose #اردوشاعری #اردوغزل #اردوپوسٹ #اردوپوئٹری Shristi Yadav