اشک آنکھوں سے ندامت کے بہا کر دیکھو حالِ دل اپنا کبھی رب کو سنا کر دیکھو اے مرے دوست محبت کے صنم خانے میں کوئ تصویر وفا کی بھی لگا کر دیکھو میں نے دیکھے ہیں زمانے میں ملنسار بہت ہاتھ مشکل میں کبھی ان سے ملا کر دیکھو