مجھ سے بچھڑ کر مجھ سے بچھڑ کے وہ کہاں جائے گا میرا یار ہے سو آ کے میرے گلے لگ جائے گا اِسکو معلوم ہے کے اِس بن نہیں میرا گزارا سو وہ تمام رَسمیں ترک ِ راہ کر چلا آئے گا باسم اسلم