یہ میرا وہم ہے کہ تم ہو ، یا میری حقیقت ہے یہ میرا جھوٹ ہے کہ میں ہوں ،یا میری حقیقت ہے میں زندہ ہی کیوں ہوں ،میں ہی کیوں دور ہوں تم سے یہ تیرا قصور ہے کہ میں ہوں ،یا تیری حقیقت ہے اب تو نیند بھی میری نہیں ہے،اب صبح سب ہے تمہیں اپنا کیسے کہ دوں ،یہ میری مصیبت ہے ابھی جس دور میں ہے راحت ،تبھی تو ڈر رہے ہے تمہیں کیا غم تم امر ہو ،یہی میری شکایت ہے راحت علی وفا ©@RAHAT Ali Wafa eternality