White رشتوں کی دھوپ چھاؤں سے آزاد ہو گئے اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے, میں پربتوں سے لڑتا رہا اور چند لوگ گیلی زمین کھود کر فرہاد ہو گئے, لفظوں کے ہیر پھیر کا دھندھ بھی خوب ہے جاہل ہمارے شہر میں استاد ہو گئے ۔ ©ᴋʜᴀɴ ꜱᴀʜᴀʙ #sad_quotes love poetry for her poetry on love poetry quotes