ہندو کو مسلماں سے لڑوا کے وہ مارے گا ہر روز نیا دنگا بھڑکا کے وہ مارے گا مندر کے عوض کیوں کر شمشان بناتا ہے بھکتوں کو بھی کیا اپنے بہکا کے وہ مارے گا مشروم کی کاجو کی کھاتا ہے جو خود روٹی تمہیں بھوک کی شدّت سے تڑپا کے وہ مارے گا روزگار جو مانگے گا موجودہ حکومت سے تو اُس سے پکوڑا ہی تلوا کے وہ مارے گا ماضی میں تمہیں مارا جِس طرح سے بینکوں میں پھر اور کِسی صف میں لگوا کے وہ مارے گا گر اب بھی نہیں جاگے اے میرے وطن والوں تو دیکھنا پھر تم کو گھر آکے وہ مارے گا بولو گے اگر شوکتؔ کچھ اُس کے مخالف تو تمہیں سوچ لو دہشتگرد بتلا کے وہ مارے گا شوکت علی شوکتؔ #Riot हिंदू को मुस्लमाँ से लड़ा के वो मारेगा हर रोज़ नया दंगा भड़का के वो मारेगा मंदिर के एवज़ क्यूँ कर श्मशान बनाता है भक्तों को भी क्या अपने बहका के वो मारेगा मशरूम की काजु की खाता है जो ख़ुद रोटी तुम्हें भूख की शिद्दत से तड़पा के वो मारेगा