اے زندگی تیری دو پل کی مسافتوں نے مجھے ٹھکا دیا بھٹکتا پھرا کبھی دردبد کبھی ادھر کبھی ادھر کبھی راستے نہ ملیں کبھی منزلیں نہ مل سکی میں بے خبر رہا تیری چاہتوں سے نہ سلیقہ آ سکا زندگی گزرانے کا مجھے تیرے کرب کی خبر کہاں مجھے نہ خوشی راس آ سکی اے زندگی تیری دو پل کی مسافتوں نے مجھے ٹھکا دیا مجھے طے کرنی تھی لمبی رفاقتیں ابھی زندگی بسر کسی حیات کے ساتھ یہ کیا تجھے پانے سے پہلے کھو دیا گنگنانے ہسنے سے پہلے ہی رو دیا مجھے منزلوں کا حصار بننا تھا یقین کر میں نے بھی زندگی جینی تھی بے رگ زندگی میں تو ابھی سے ہار گیا اے زندگی تیری دو پل کی مسافتوں نے مجھے ٹھکا دیا #firdouse