Nojoto: Largest Storytelling Platform

دربار میں اب سطوتِ شاہی کی علامت درباں کا عصا ہے

دربار میں اب سطوتِ شاہی کی علامت 
درباں کا عصا ہے کہ مصنف کا قلم ہے 
آوارہ ہے پھر کوہِ ندا پر جو بشارت 
تمہیدِ مسرت ہے کہ طُولِ شبِ غم ہے 
جس دھجی کو گلیوں میں لیے پھرتے ہیں طفلاں 
یہ میرا گریباں ہے کہ لشکر کا عَلم ہے 
جس نور سے ہے شہر کی دیوار درخشاں 
یہ خونِ شہیداں ہے کہ زر خانۂ جم ہے 
حلقہ کیے بیٹھے رہو اِک شمع کو یارو
کچھ روشنی باقی تو ہے ہر چند کہ کم ہے

(فیض احمد فیض)

©PK حلقہ کیے بیٹھے رہو اِک شمع کو یارو
کچھ روشنی باقی تو ہے، ہر چند کہ کم ہے
فیض احمد #فیض
دربار میں اب سطوتِ شاہی کی علامت 
درباں کا عصا ہے کہ مصنف کا قلم ہے 
آوارہ ہے پھر کوہِ ندا پر جو بشارت 
تمہیدِ مسرت ہے کہ طُولِ شبِ غم ہے 
جس دھجی کو گلیوں میں لیے پھرتے ہیں طفلاں 
یہ میرا گریباں ہے کہ لشکر کا عَلم ہے 
جس نور سے ہے شہر کی دیوار درخشاں 
یہ خونِ شہیداں ہے کہ زر خانۂ جم ہے 
حلقہ کیے بیٹھے رہو اِک شمع کو یارو
کچھ روشنی باقی تو ہے ہر چند کہ کم ہے

(فیض احمد فیض)

©PK حلقہ کیے بیٹھے رہو اِک شمع کو یارو
کچھ روشنی باقی تو ہے، ہر چند کہ کم ہے
فیض احمد #فیض
osamaazam7042

PK

New Creator