دسمبر اب کے جانا مت کوئی کرنا بہانہ مت وہی باتیں، وہی یادیں جگا کے پھر سلانا مت مرے آنسو، مرا کاجل بچھڑ کے اب چرانا مت بڑی مشکل سے سنبھلے ہیں ہمیں پھر سے رلانا مت اگر جانا ہی ٹھہرا ہے کسی کو یہ بتانا مت کہ تجھ بن ہم ادھورے ہیں اسے جا کر سنانا مت دسمبر اب کے جاؤ تو کبھی پھر لوٹ آنا مت دکھوں کو اوڑھ سوئیں گے ہمیں پھر سے جگانا مت فقط اتنی گزارش ہے دسمبر پھر سے آنا مت دسمبر اب کے جانا مت December Shairy #DecemberPoetry #HindiShairy