مجھے مت ٹکھرا کہ میں کئ بار ٹکھرایا گیا ہوں کئ بار رلایا گیا ہوں ہر بار ستایا گیا ہوں اب روتے ہوئے بھی میری آنکھیں نم نہیں ہوتیں اس انجان بستی میں اس قدر میں ہنسایا گیا ہوں میرے رخ سے پردہ ہٹا اور میرا دیدار کر کہ آخری بار میں تیرے کوچے میں لایا گیا ہوں بڑے سنگ دل ہیں اے سنگ جاناں تیرے شہرکے لوگ اس قدر بےآبرو کر کے تیرے کوچے سے نکالا گیا ہوں یہ آتش کیا جلائے گی میری صفہہ ہستی کو رشید میں تو محبت میں اس قدر جلایا گیا ہوں رشید ملک Plzz Like if My poetry touches your heart 💔💔💔