ہاں وہ خواہش خشک ساحل جیسی جو بے تاب ہو سیراب ہونے کے لیے وہ میری خواہش اس چھوٹے سے پرندے جیسی جو بے تاب ہو اونچائی کو چھونے کے لیے وہ میری خواہش صحرا میں بھٹکے مسافر جیسی جو بے تاب ہو منزل کو پہنچنے کے لیے وہ میری خواہش ایک بے زباں تخلیق جیسی جو بے تاب ہو زباں کو کھولنے کے لیے ہاں بس یہ تھی جو خواہش تمہارے لیے جو بے تاب ہو فقط قربت پانے کے لیے سدرہ محسن #Moon #خیال