Nojoto: Largest Storytelling Platform

جناب حضرت حسین ابن علی (علیہ السلام اور رضی اللہ ت

جناب حضرت حسین ابن علی (علیہ السلام اور رضی اللہ تعالٰی عنہ میں سے جو آپ کو وارے کھائے لگا دیں) کی جدوجہد خلاف از یزید ابن امیر معاویہ (علیہ السلام اور رضی اللہ تعالیٰ عنہ لگا دینے سے مجھے کوئی اعتراض نہیں) اور قتالِ کربلا کی جدلیات اور فلسفہ پاکستان جیسے رجعتی، شدت پسند اور مذہبی انتہا پسند سماجی معروض میں صراحت سے بیان کرنا قدرے مشکل امر ہے. حتی کہ بڑے بڑے جید علماء کرام نے اِس موضوع پر قلم اٹھا کر اپنا دامن داغ دار کر لیا. ہندوستان کے مشہور عالم دین اور سیاسی رہنما مولانا ابو اعلی مودودی نے جب اپنی مشہور کتاب 'خلاف و ملوکیت' شائع کی تو اُن کے ہمعصر اور قریبی ساتھیوں نے کہا تھا "کیا ضرورت تھی اس موضوع پر کتاب لکھنے کی، شیعہ بھی ناراض اور سنی بھی ناراض".... مطلب اِس موضوع پہ مخصوص پیرائیہ میں ہی گفتگو کی جا سکتی ہے. اِس موضوع پر مختلف پیرائیہ میں گفتگو کرنے والے کو جان کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے. لہذا اِس موضوع پر ابھی تلک کوئی معتبر مبنی بہ تحقیق و تجزیہ کام دکھائی نہیں دیتا. وہی لگی بندھی باتیں، گفتگو، مباحث اور لکھت ہو رہی ہے. ہم جب تک بطور مسلمان، بطور شیعہ سنی اہلحدیث وغیرہ کے اِس موضوع پر غور کریں گے تو ایسا ہی چلتا رہے گا جیسا اب چل رہا ہے. ہم جب بھی کسی مذہبی وابستگی کے تحت معاملہ دیکھیں گے تو اُس معاملے سے جڑے افراد سے جڑی مخصوص تقدس کی چادر معاملے کو چھپا دے نہ چھپا دے الجھا ضرور دیتی ہے.
کامریڈ فاروق بلوچ
جناب حضرت حسین ابن علی (علیہ السلام اور رضی اللہ تعالٰی عنہ میں سے جو آپ کو وارے کھائے لگا دیں) کی جدوجہد خلاف از یزید ابن امیر معاویہ (علیہ السلام اور رضی اللہ تعالیٰ عنہ لگا دینے سے مجھے کوئی اعتراض نہیں) اور قتالِ کربلا کی جدلیات اور فلسفہ پاکستان جیسے رجعتی، شدت پسند اور مذہبی انتہا پسند سماجی معروض میں صراحت سے بیان کرنا قدرے مشکل امر ہے. حتی کہ بڑے بڑے جید علماء کرام نے اِس موضوع پر قلم اٹھا کر اپنا دامن داغ دار کر لیا. ہندوستان کے مشہور عالم دین اور سیاسی رہنما مولانا ابو اعلی مودودی نے جب اپنی مشہور کتاب 'خلاف و ملوکیت' شائع کی تو اُن کے ہمعصر اور قریبی ساتھیوں نے کہا تھا "کیا ضرورت تھی اس موضوع پر کتاب لکھنے کی، شیعہ بھی ناراض اور سنی بھی ناراض".... مطلب اِس موضوع پہ مخصوص پیرائیہ میں ہی گفتگو کی جا سکتی ہے. اِس موضوع پر مختلف پیرائیہ میں گفتگو کرنے والے کو جان کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے. لہذا اِس موضوع پر ابھی تلک کوئی معتبر مبنی بہ تحقیق و تجزیہ کام دکھائی نہیں دیتا. وہی لگی بندھی باتیں، گفتگو، مباحث اور لکھت ہو رہی ہے. ہم جب تک بطور مسلمان، بطور شیعہ سنی اہلحدیث وغیرہ کے اِس موضوع پر غور کریں گے تو ایسا ہی چلتا رہے گا جیسا اب چل رہا ہے. ہم جب بھی کسی مذہبی وابستگی کے تحت معاملہ دیکھیں گے تو اُس معاملے سے جڑے افراد سے جڑی مخصوص تقدس کی چادر معاملے کو چھپا دے نہ چھپا دے الجھا ضرور دیتی ہے.
کامریڈ فاروق بلوچ