ضبط کا عہد بھی ہے شوق کا پیمان بھی ہے عہد و پیماں سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے درد اتنا ہے کہ ہر رگ میں ہے محشر برپا اور سکوں ایسا کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے جب آپ اپنی محبوب شے کو اُن لوگوں کے قبضے میں دیکھیں جن کی آپ سے دشمنی ڈھکی چھپی نہ رہی ہو اور اس جلتی پر تیل چھڑکنے کو وہ لوگ بھی انہیں دُشمنوں کے ساتھ بیٹھے ہوں جنہیں آپ اپنا وفادار ساتھی سمجھتے رہے ہیں تو آپ کیسا محسوس کریں گے؟ پاکستان بھی اسی شے کی مانند ہے، اس کا استحصال میرے سامنے ہو رہا ہے، میں دیکھ رہا ہوں کہ کس طرح بلا خوفِ نتائج اس کے وسائل کو وہ لوگ آپس میں بانٹ رہے ہیں جنہیں اِسی جرم کی پاداش میں سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا مگر بچپن سے آج تک ہمارے کانوں، دِلوں اور دماغوں میں اپنی وطن پرستی اور وفاداری کے نغمے گھولنے والے ہمارے محافظ ان بدمعاشوں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے ہمارا جینا ہی دوبھر کرنے پر مصر ہیں اور پھر مجرم بھی ہم ہی ہیں۔ حالِ دل بیان کرنا بھی جرم ٹھہرا۔۔۔ (۶ جون ۲۰۲۳ء) ©PK حالاتِ حاضرہ پر رائے 6 June 2023 #thoughts