Nojoto: Largest Storytelling Platform

تعبیر کو ترسے ہوئے خوابوں کی زباں ہیں تصویر کے ہو

تعبیر کو ترسے ہوئے خوابوں کی زباں ہیں 
تصویر کے ہونٹوں پہ جو بوسوں کے نشاں ہیں
آنکھوں میں تر و تازہ ہیں جس عہد کے منظر 
ہم لوگ اسی عہد گزشتہ میں جواں ہیں 
نیلام ہمارا بھی اسی شرط پہ ہوگا 
ہم رونق بازار ہیں جیسے ہیں جہاں ہیں
دل تھا کہ کسی ساعت پر خوں میں ہوا سرد 
آنکھیں ہیں کہ اب تک تری جانب نگراں ہیں 
دیوار پہ لکھا ہے کہ اب صبح نہ ہوگی 
اور سایۂ دیوار میں ہم رقص کناں ہیں Tabeer ke tarsey huwey
تعبیر کو ترسے ہوئے خوابوں کی زباں ہیں 
تصویر کے ہونٹوں پہ جو بوسوں کے نشاں ہیں
آنکھوں میں تر و تازہ ہیں جس عہد کے منظر 
ہم لوگ اسی عہد گزشتہ میں جواں ہیں 
نیلام ہمارا بھی اسی شرط پہ ہوگا 
ہم رونق بازار ہیں جیسے ہیں جہاں ہیں
دل تھا کہ کسی ساعت پر خوں میں ہوا سرد 
آنکھیں ہیں کہ اب تک تری جانب نگراں ہیں 
دیوار پہ لکھا ہے کہ اب صبح نہ ہوگی 
اور سایۂ دیوار میں ہم رقص کناں ہیں Tabeer ke tarsey huwey

Tabeer ke tarsey huwey