Nojoto: Largest Storytelling Platform

غزل شاعری اب غضب کی کرتے ہو لگتا ہے تم کسی پہ

غزل

شاعری اب غضب کی کرتے ہو
لگتا ہے  تم  کسی  پہ مرتے ہو

لطف اندوز  ہو  کناروں  سے
بیچ دریا میں کیوں اترتے ہو

کوئی  تو دیکھتا تمہیں ہوگا 
روز  اتنا جو تم  نکھرتے ہو

آج   مجھ  کو  ذرا  بتا  بھی  دو
کس کی خاطر  یہ تم سنورتے ہو

تھام لو ہاتھ  ان کا  تم اسحاق 
عشق ہے پھر بھی اتنا ڈرتے ہو

محمد اسحاق رضوی Kamal Alam Abdullah Qureshi Suhail Khan Shahed malik Syed Sahab
غزل

شاعری اب غضب کی کرتے ہو
لگتا ہے  تم  کسی  پہ مرتے ہو

لطف اندوز  ہو  کناروں  سے
بیچ دریا میں کیوں اترتے ہو

کوئی  تو دیکھتا تمہیں ہوگا 
روز  اتنا جو تم  نکھرتے ہو

آج   مجھ  کو  ذرا  بتا  بھی  دو
کس کی خاطر  یہ تم سنورتے ہو

تھام لو ہاتھ  ان کا  تم اسحاق 
عشق ہے پھر بھی اتنا ڈرتے ہو

محمد اسحاق رضوی Kamal Alam Abdullah Qureshi Suhail Khan Shahed malik Syed Sahab