غزل آپنوں سے ملتے ہیں جو وہ دردء مٹتے نہیں کچھ ذخمء ایسے بھی ہیں جو دل سے مٹتے نہیں آیئ بہاریں چلی چل کے خزاں دے گئی موسم جو رُت تھے کبھی موسم وہ آتے نہیں آنکھیں ہیں پُر نم میری خاموش لب ہے میرے گُٹھ گُٹھ کے جیتے ہیں ہم اُن سےبھی کہتے نہیں بے بس ہوں منزل نہیں کشتی ہے صاحل نہیں اطرفے لہرؤں سے ہائے ہم پھر بھی مرتے نہیں اے عشقء سنبھلا ذرا ٹو ٹا ہوں زرا زرا رکھلو میری لاجے لب مرہم کیوں کرتے نہیں اشفاق رضا راتھر #feather #not #life #Love #lovestoty