White پھر دھنک پڑی، پھر سیلاب آ گیا دل کی وادیوں میں اِک خواب آ گیا رنگ و روشنی کے جلوے بکھر گئے چاہتوں کا موسم بے حساب آ گیا پھول حرف بن کے نکھرے خیال میں یاد کا پھر سے وہی باب آ گیا دھوپ چھاؤں کا سماں تھا عجب یہاں شامِ غم کے ساتھ مہتاب آ گیا جس طرف گئے، وہیں رنگ چھلک اٹھے زندگی میں جیسے کوئی گلاب آ گیا اب تو دل بھی ساز سا بجنے لگا ہے تم جو آئے، دل پہ انقلاب آ گیا ©Amtul Mateen #sad_quotes