Nojoto: Largest Storytelling Platform

اگر کبھی مجھے تو مل جاتا اے جان جاناں میں تیرے ھا

اگر کبھی مجھے تو مل جاتا اے جان جاناں 
میں تیرے ھاتھ تو کبھی گال پہ بوسہ دیتی

تیری زلفوں میں اپنی انگلیوں کو پھیرتی
 پھر چوم کے پیشانی گود میں سلا دیتی

سینے پہ ھاتھ رکھ کے تیری دھڑکن کو سنتی
اپنی سانسوں کو تیری سانسوں سے ملا دیتی

نگاھوں سے تمہیں پہلے صحرا کرتی میں
پھراپنے لبوں سے تیری تشنگی بجھا دیتی

اتنی نچھاور محبت تجھ پہ کرتی اے جاناں
کہ تیری سانسوں کو گرما کے تجھے بہکا دیتی
شہزادی
اگر کبھی مجھے تو مل جاتا اے جان جاناں 
میں تیرے ھاتھ تو کبھی گال پہ بوسہ دیتی

تیری زلفوں میں اپنی انگلیوں کو پھیرتی
 پھر چوم کے پیشانی گود میں سلا دیتی

سینے پہ ھاتھ رکھ کے تیری دھڑکن کو سنتی
اپنی سانسوں کو تیری سانسوں سے ملا دیتی

نگاھوں سے تمہیں پہلے صحرا کرتی میں
پھراپنے لبوں سے تیری تشنگی بجھا دیتی

اتنی نچھاور محبت تجھ پہ کرتی اے جاناں
کہ تیری سانسوں کو گرما کے تجھے بہکا دیتی
شہزادی