دل دکھانا چھوڑ دو اور ، دلربا بن جاو تم میرے زخمی دل کی اب ، دوا بن جاو تم نجانے کونسے بھنور میں ، پھر یہ پھنس جائے میرے دل کی کشتی کا ، نا خدا بن جاو تم کرے نہ کوئی کسی سے ، وفا اس دنیا میں میرے ٹوٹے دل کی یہ ، صدا بن جاو تم راستے تھے اتنے کہ ، پتہ میں بھول گیا میری منزل تک میرے ، رہنما بن جاو تم جن کو وفا پہ ناز تھا ، ان کا ہے مشورہ ساگر وفائیں چھوڑ دو اور بے وفا بن جاو تم جمیل ساگر DIL Dukhana chor do.