Nojoto: Largest Storytelling Platform

میں نے جو ہاتھ اٹھا کر جھکا دیے ہیں نہ پوچھ کہ کت

میں نے جو ہاتھ اٹھا کر جھکا دیے ہیں 
نہ پوچھ کہ کتنے شجرے بچادیے ہیں 
اب کہ تسلی ہوئی کہ یہ غم بھی مجھے
 نقیبِ جاں نے انگلیوں پر گنوا دیے ہیں 
ماتمیانِ گلزار کی سزا یہ ہے کہ 
گل بھی اُن کو مثلِ سزا دیے ہیں 
جاؤ کہہ دو اجڑے دنوں کے فسانے اُس سے 
وہ جِس نے رات میں دیے بجھا دیے ہیں 
نہ ہو پشیماں حماسٌ کہ کس نے اب تک 
حدِ وفا میں رہ کر حرفِ وفا دیے ہیں

©Ahmad Sarwar #HeartBreak #my_diary
میں نے جو ہاتھ اٹھا کر جھکا دیے ہیں 
نہ پوچھ کہ کتنے شجرے بچادیے ہیں 
اب کہ تسلی ہوئی کہ یہ غم بھی مجھے
 نقیبِ جاں نے انگلیوں پر گنوا دیے ہیں 
ماتمیانِ گلزار کی سزا یہ ہے کہ 
گل بھی اُن کو مثلِ سزا دیے ہیں 
جاؤ کہہ دو اجڑے دنوں کے فسانے اُس سے 
وہ جِس نے رات میں دیے بجھا دیے ہیں 
نہ ہو پشیماں حماسٌ کہ کس نے اب تک 
حدِ وفا میں رہ کر حرفِ وفا دیے ہیں

©Ahmad Sarwar #HeartBreak #my_diary
ahmadsarwar2406

Ahmad Sarwar

New Creator