غزل میرا اب جی نہیں لگتا میرا اب دل نہیں لگتا اکیلئے دیر میں اکثر میرا اب دل نہیں لگتا تو میرے پاس تھا جب تک رہا کرتا انا تب تک تیرے اِس ترکِ تعلق سے میرا اب دل نہیں لگتا مجھے اب بے قراری ہے مجھے اب انکساری ہے تیرے اِس دور جانے سے میرا اب دل نہیں لگتا میں جاؤں تو کہاں جاؤں جہاں جاؤں وہاں غم ہے تیرے اِس گلِستاں میں میرا اب دل نہیں لگتا اگر کچھ اس طرح کرتے مجھے اب معاف کردیتے تیرے اِس روٹھ جانے سے میرا اب دل نہیں لگتا اشفاق رضا راتھر #feather #nojot #nojoturdu #urdu #Urdughazal #urdushaire #Love #ishuwrites