سرگزشت میں لکھوں گا ایک بھول ہوگئی تھی کسی کے سنگ چلا تھا چہرے پر دھول ہوگئی تھی وہ سراپا حسن وجمال تھی ہر ادا میں کمال تھی ہمارے ملنے سے پہلے اس کی حجاب قبول ہوگئی تھی نامحرم تھی تبھی محرم بنانے کا سوچ رکھا تھا وہ خاصی معروف ہوکر مجہول ہوگئی تھی تبھی سے اسکی ہر سوچ سے عاری ہوں جب سے رائیگاں کیا مجھے میرے لیئے اب فضول ہوگئی تھی۔۔ کوشش رہے گی اسکی یاد کو بھی یاد نا کریں دل لگا کر اس سے ہم سے فقط بھول ہوگئی تھی۔۔ شاعر:شہزاد رند Suman Zaniyan