Nojoto: Largest Storytelling Platform

شُکر تیرا کرونا چین و سکون ہم نے کھویا ہے۔

شُکر تیرا کرونا
چین و سکون ہم نے کھویا ہے۔
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
مومنوں کے لے خوشیوں کا پیغام لایا ہے 
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے              
کیونکہ فحاشی کے اڑوں کا زوال آیا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
گناہوں کی سزا ہے یہی پیغام لایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
ہر ایک کو خدا کا خیال آیا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ساتھ اپنے خوف و حراس لایا ہے۔
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
شراب خانوں جُوا خانوں کو بند کرایا ہے
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
گُناہوں کے اڑوں پہ تالا لگایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ساری دنیا میں خوف چھایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
فرمانِ نبیؐ ہم کو سکھایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
چھینکنا،صفائ کی اہمیت،ہاتھ دھونا سکھایا ہے
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
اللہ ہی سب کچھ ہےاس کا احساس دلایا ہے
                    کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
ہر ایک بے بس ہے آج تک،دکھایاہے
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
رُب کے نزدیک بلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ساری دنیا کو تب سے رُلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
غلطیوں کا احساس دلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
شیطان کو قفس میں قید کرایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
شُکر تیرا، خدا ہمیں یاد دلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ہم تو خدا سے خفا تھے شاہ۔
                  کرونا کی بدولت خدا یاد آیا ہے۔
                       قلم کار اشتیاق احمد شاہ karona
شُکر تیرا کرونا
چین و سکون ہم نے کھویا ہے۔
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
مومنوں کے لے خوشیوں کا پیغام لایا ہے 
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے              
کیونکہ فحاشی کے اڑوں کا زوال آیا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
گناہوں کی سزا ہے یہی پیغام لایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
ہر ایک کو خدا کا خیال آیا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ساتھ اپنے خوف و حراس لایا ہے۔
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
شراب خانوں جُوا خانوں کو بند کرایا ہے
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
گُناہوں کے اڑوں پہ تالا لگایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ساری دنیا میں خوف چھایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
فرمانِ نبیؐ ہم کو سکھایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
چھینکنا،صفائ کی اہمیت،ہاتھ دھونا سکھایا ہے
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
اللہ ہی سب کچھ ہےاس کا احساس دلایا ہے
                    کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
ہر ایک بے بس ہے آج تک،دکھایاہے
                   کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے
رُب کے نزدیک بلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ساری دنیا کو تب سے رُلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
غلطیوں کا احساس دلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
شیطان کو قفس میں قید کرایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
شُکر تیرا، خدا ہمیں یاد دلایا ہے۔
                  کرونا جب سے دنیا میں آیا ہے۔
ہم تو خدا سے خفا تھے شاہ۔
                  کرونا کی بدولت خدا یاد آیا ہے۔
                       قلم کار اشتیاق احمد شاہ karona