Nojoto: Largest Storytelling Platform

White درد سے یادوں سے اشکوں سے شناسائی ہے کتنا آب

White درد سے یادوں سے اشکوں سے شناسائی ہے
کتنا  آباد  مرا  گوشۂ  تنہائی  ہے

خار تو خار ہیں، کچھ گل بھی خفا ہیں مجھ سے
میں نے کانٹوں سے الجھنے کی سزا پائی ہے

میرے پیچھے تو ہے ہر آن یہ خلقت کا ہجوم
اب خدا جانے یہ عزت ہے کہ رسوائی ہے

ہاتھ نیکی سے تہی، سر پہ گناہوں کے پہاڑ 
سب سہی، دل مگر اک تیرا ہی شیدائی ہے

پھونک کر ساری تمناؤں کے دفتر، یہ دل 
اب تو بس تیری تمنا کا تمنائی ہے 

ان کا دیدار تقی کیسا قیامت ہوگا 
جب فقط انکے تصور میں یہ رعنائی ہے

©व@हिD️ #sad_shayari suresh gulia abhisri095 कथायति h m alam s माही मुन्तज़िर
White درد سے یادوں سے اشکوں سے شناسائی ہے
کتنا  آباد  مرا  گوشۂ  تنہائی  ہے

خار تو خار ہیں، کچھ گل بھی خفا ہیں مجھ سے
میں نے کانٹوں سے الجھنے کی سزا پائی ہے

میرے پیچھے تو ہے ہر آن یہ خلقت کا ہجوم
اب خدا جانے یہ عزت ہے کہ رسوائی ہے

ہاتھ نیکی سے تہی، سر پہ گناہوں کے پہاڑ 
سب سہی، دل مگر اک تیرا ہی شیدائی ہے

پھونک کر ساری تمناؤں کے دفتر، یہ دل 
اب تو بس تیری تمنا کا تمنائی ہے 

ان کا دیدار تقی کیسا قیامت ہوگا 
جب فقط انکے تصور میں یہ رعنائی ہے

©व@हिD️ #sad_shayari suresh gulia abhisri095 कथायति h m alam s माही मुन्तज़िर