Nojoto: Largest Storytelling Platform

کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں لوگ نکلیں گھروں سے یہ

کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں
لوگ نکلیں گھروں سے یہ کہتے ہوئے
آج اپنے مسیحاؤں کے واسطے
ہم بھی اپنے گھروں سے نکل آئے ہیں
اور سڑکوں پہ بیٹھے مسیحاؤں سے
لوگ بولیں سنو
ہم تمھارے لیے دینگے دھرنا یہاں
اسپتالوں میں تم لوٹ جاؤ وہاں
منتظر ہیں تمھارے کئی غم زدہ
ہیں ملول و پریشاں دکھی بے خطا
صبحِ نو کا انھیں جاکے پیغام دو
جاؤ کارِ مسیحائی انجام دو شاعری
کاش ایسا کبھی ہو مرے دیس میں
لوگ نکلیں گھروں سے یہ کہتے ہوئے
آج اپنے مسیحاؤں کے واسطے
ہم بھی اپنے گھروں سے نکل آئے ہیں
اور سڑکوں پہ بیٹھے مسیحاؤں سے
لوگ بولیں سنو
ہم تمھارے لیے دینگے دھرنا یہاں
اسپتالوں میں تم لوٹ جاؤ وہاں
منتظر ہیں تمھارے کئی غم زدہ
ہیں ملول و پریشاں دکھی بے خطا
صبحِ نو کا انھیں جاکے پیغام دو
جاؤ کارِ مسیحائی انجام دو شاعری