شبِ ہجراں تھی ، بسَر نہ ہوئی ورنہ کِس رات کی سحر نہ ہوئی ایسا کیا جرم ؟ ہو گیا ہم سے کیوں ملاقات عُمر بھر نہ ہوئی اشک پلکوں پہ مُستقل چمکے کبھی ٹہنی یہ بے ثمر نہ ہوئی تیری قُربت کی روشنی کی قسم صُبح آئی ،، مگر سحر نہ ہوئی ہم نے کیا کیا نہ کر کے دیکھ لیا کوئی تدبیر کار گر نہ ہوئی! اُن سے محفل رہی ہے روز و شب دوستی اُن سے عُمر بھر نہ ہوئی اِس قدر دُھوپ تھی جُدائی کی یاد بھی سایۂ شجر نہ ہوئی!!! شبِ ہجراں ہی کٹ سکی نہ شام ورنہ کِس رات کی سحر نہ ہوئی۔؛:) #تنہــــــــاناز ✍️ 💔 😭 😭 😭 Misssssssssssss you so Much 🙇♀️ #urdu_poetry #ĄɭѲɳƐ_Nazz