ٹوٹنا اور بکھرنا... ٹوٹ کر بکھرنا اور پھر بِکھر کر سِمٹنا, خوب تھے جانتے, لیکن پھر بِکھرے ایسے کہ سِمٹنا بھول گۓ, ٹوٹے ایسے کہ جُڑنا بھول گۓ, لیکن زنگی نے ِسکھایا اِک حسیں سبق, غضب کا سکوں ہے ریزہ ریزہ ہونے میں بھی, قدرت نے مزہ رکھا ہے خاک ہونے میں بھی.... ©Qamar Fatima #tootna