Nojoto: Largest Storytelling Platform

روز بارش ہوتی ہے آنکھوں سے روز بے گھر ہوتے ہیں۔ ر

روز بارش ہوتی ہے آنکھوں سے
روز بے گھر ہوتے ہیں۔

روز جنازے اٹھتے ہے خوابوں کے
جو ہم شوق سے دیکھا کرتے تھے۔

روز جدا ہوتے ہے ان یاروں سے
جو جاں سے زیادہ عزیز تھے۔

روز محفلیں لگتے ہیں
روز بدنام ہو کر آتے ہے۔

روز انتظار میں بیٹھے ہے
روز مایوس ہو کے سو جاتے ہے۔

روز شب غم میں ڈوب جاتے ہیں
روز مر مر کے جی لیتے ہے۔

روز ایک یاد تازہ ہوتی ہے
روز ایک جام بھرتے رہتے ہیں.
               (مظہر علی شاہ)

©Mazhar Ali Shah Mazhar Ali Shah
روز بارش ہوتی ہے آنکھوں سے
روز بے گھر ہوتے ہیں۔

روز جنازے اٹھتے ہے خوابوں کے
جو ہم شوق سے دیکھا کرتے تھے۔

روز جدا ہوتے ہے ان یاروں سے
جو جاں سے زیادہ عزیز تھے۔

روز محفلیں لگتے ہیں
روز بدنام ہو کر آتے ہے۔

روز انتظار میں بیٹھے ہے
روز مایوس ہو کے سو جاتے ہے۔

روز شب غم میں ڈوب جاتے ہیں
روز مر مر کے جی لیتے ہے۔

روز ایک یاد تازہ ہوتی ہے
روز ایک جام بھرتے رہتے ہیں.
               (مظہر علی شاہ)

©Mazhar Ali Shah Mazhar Ali Shah