Nojoto: Largest Storytelling Platform

محبوب یاد کرو وہ لمحے جب بیتاب تھے ۔تم یہ کہنے کو

محبوب یاد کرو وہ لمحے جب بیتاب تھے ۔تم یہ کہنے کو ۔مجھے تم سے محبت ہے۔
برسوں گزر جانے پر بھی یہ ہمت نہ تھی۔ کہ تم پیار کا اظہار کر پاؤ۔پھر رفتہ رفتہ وقت گزرتا رہا ۔
آخر بہت برسوں بعد ایک دن تم نے،  مجھ سے کہا۔ ایک بات بولوں ۔
وہ بات تم نے کپکپاتے ہونٹوں سے ، ادا کی تھی ۔جس کے الفاظ ٹوٹ ٹوٹ کر
 تمہاری زبان سے ادا ہو رہے تھے۔کہ میری جاں مجھے تم سے محبت ہے ۔
میں تم بن جی نہیں پاؤں گی۔خداراہ مجھے تنہا چھوڑ کے نہ جانا تم۔
کچھ برس اس پیار میں بیتے اور پھر وہ شام بھی آئ۔
کہ اک بار پھر تمہارے لب کپکپا رہے تھے۔اور تم مجھ سے کچھ کہنا چاہ رہے تھی۔
آخر بے بسی کی حالت میں  وہ الفاظ تمہارے ہونٹوں کو چھو کر میرے کانوں سے ٹکرائےتھے۔
میرا ہاتھ چھوڑ دو ۔میں مجبور ہوں۔مجھے معاف کرنا۔اتنا کہہ کہ تم تو نئئ زندگی بسانے
 ہمسفر کیساتھ چل نکلے۔لیکن میں آج بھی زندگی کے اسی موڑ پہ 
تیرے لوٹ آنے کے انتظار میں ہوں۔

علی شام
محبوب یاد کرو وہ لمحے جب بیتاب تھے ۔تم یہ کہنے کو ۔مجھے تم سے محبت ہے۔
برسوں گزر جانے پر بھی یہ ہمت نہ تھی۔ کہ تم پیار کا اظہار کر پاؤ۔پھر رفتہ رفتہ وقت گزرتا رہا ۔
آخر بہت برسوں بعد ایک دن تم نے،  مجھ سے کہا۔ ایک بات بولوں ۔
وہ بات تم نے کپکپاتے ہونٹوں سے ، ادا کی تھی ۔جس کے الفاظ ٹوٹ ٹوٹ کر
 تمہاری زبان سے ادا ہو رہے تھے۔کہ میری جاں مجھے تم سے محبت ہے ۔
میں تم بن جی نہیں پاؤں گی۔خداراہ مجھے تنہا چھوڑ کے نہ جانا تم۔
کچھ برس اس پیار میں بیتے اور پھر وہ شام بھی آئ۔
کہ اک بار پھر تمہارے لب کپکپا رہے تھے۔اور تم مجھ سے کچھ کہنا چاہ رہے تھی۔
آخر بے بسی کی حالت میں  وہ الفاظ تمہارے ہونٹوں کو چھو کر میرے کانوں سے ٹکرائےتھے۔
میرا ہاتھ چھوڑ دو ۔میں مجبور ہوں۔مجھے معاف کرنا۔اتنا کہہ کہ تم تو نئئ زندگی بسانے
 ہمسفر کیساتھ چل نکلے۔لیکن میں آج بھی زندگی کے اسی موڑ پہ 
تیرے لوٹ آنے کے انتظار میں ہوں۔

علی شام