بڑی اداس ہے وادی گلا دبایا ہوا ہے کسی نے انگلی سے یہ سانس لیتی رہے،پر یہ سانس نہ لے سکے! درخت اگتے ہیں کچھ سوچ سوچ کر جیسے جو سر اٹھائے گا پہلے وہی قلم ہوگا جھکا کے گردنیں آتے ہیں ابرنادم ہیں کہ دھوئے جاتے نہیں خون کے نشان ان سے! ہری ہری ہے،مگر گھاس اب ہری بھی نہیں وہ مائیگریٹری پنچھی جو آیا کر تھے وہ سارے زخمی ہواوں سے ڈر کے لوٹ گئے بڑی اداس ہے وادی۔۔۔۔۔ ۔۔یہ وادئ کشمیر #Sunday #Kulgam #21oct #Painted_in_red