Nojoto: Largest Storytelling Platform

کوئی امید ہوتی تو خود کو بہلا لیتا، دل کو سمجھا لی

کوئی امید ہوتی تو خود کو بہلا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
میں ہجر میں بھی وصل کا مزہ لیتا، دل کو سمجھا لیتا
کوئی تجھ سا ملتا تو دل کا یہ حال ہی کیوں ہوتا
اس کا ہو جاتا اسے ہی اپنا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
نہ تیرا کوئی خیال کرتا، نہ ہی آرزوئے وصال کرتا
کاش بے وفا سے نہ عہد وفا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
بھلے قیامت ہی ڈھاتے، مگر یوں چھوڑ کے تو نہ جاتے
میں ہر حال میں تجھ سے نبھا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
تو جو خیالوں سے دور ہوتا، تو سکوں ضرور ہوتا
بس میں اگر ہوتا تجھے بھلا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
دل تجھے بھولنا چاہتا تھا ورنہ رات کٹ ہی جاتی
اگر تیرے غم کو پاس بلا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
یہ تو دوستوں کا شوق ہے، ورنہ میرا کیا ذوق ہے
میں تو خود کو بھی غزل سنا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
کوئی امید ہوتی تو خود کو بہلا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
میں ہجر میں بھی وصل کا مزہ لیتا، دل کو سمجھا لیتا
کوئی تجھ سا ملتا تو دل کا یہ حال ہی کیوں ہوتا
اس کا ہو جاتا اسے ہی اپنا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
نہ تیرا کوئی خیال کرتا، نہ ہی آرزوئے وصال کرتا
کاش بے وفا سے نہ عہد وفا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
بھلے قیامت ہی ڈھاتے، مگر یوں چھوڑ کے تو نہ جاتے
میں ہر حال میں تجھ سے نبھا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
تو جو خیالوں سے دور ہوتا، تو سکوں ضرور ہوتا
بس میں اگر ہوتا تجھے بھلا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
دل تجھے بھولنا چاہتا تھا ورنہ رات کٹ ہی جاتی
اگر تیرے غم کو پاس بلا لیتا، دل کو سمجھا لیتا
یہ تو دوستوں کا شوق ہے، ورنہ میرا کیا ذوق ہے
میں تو خود کو بھی غزل سنا لیتا، دل کو سمجھا لیتا