احسان کرتے ہیں لوگ جتانے کے لیے بھیک دیتے ہیں اپنا وقار دیکھانے کے لئے نفرتوں کے زمانے میں کچھ دیئے بیٹھے ہیں خود اپنے گھر کو ہوا کے زور سے جلانے کے لیے اب ریشتوں کی چمک گزرے زمانے کی باتیں ہے میثال ملتی کہاں ہے مشال جلانے کے لیے اتنی دنیا کی محبت کہ خود دنیا ہو گئے وہ اپنے مطلب کو مطلب سے پانے کے لیے کیوں ان کی آس کرتا ہے آۓ دلے ناداں محبت بھیک نہیں ہے صدقے میں پانے کے لیے کاش دل میں بھی آنکھیں ہوتی یا رب دل کا کالا کالےدل والوں کو بتانے کے لئے لیے بے دلوں کی بے دلی پہ بھلا کیا اور کیوں رونا میرا رب موجود ہے دل والوں کو دل والوں سے ملانے کے لئے خدا کا شکر ہے کہ خدا خدا ہے شہرت ورنہ کچھ لوگ بیٹھے ہے خدا کو ناخدا بنانے کے لئے ©Dr.Shorat Asgar ali sayyad khuda ka shukr hae ke khuda khuda hae shorat Varna kuchh log baithe Haye khuda Ko Na khuda banane ke liye #Travelstories