Nojoto: Largest Storytelling Platform

بغیر زینت و سنگھار کے سجایا ہے بنانے والے نے تم کو

بغیر زینت و سنگھار کے سجایا ہے
بنانے والے نے تم کو حسیں بنایا ہے
اجڑ رہا تھا چمن، پھول سوکھنے تھے لگے
بہار آئی ہے جب سے تو مسکرایا ہے
کسی نے دیکھ کے کھڑکی پہ کہا تھا اس کو
فلک سے چاند زمیں پر اتر کے آیا ہے
اتنا شفاف کے مانندِ آبشارِ رواں
تیرا بدن ہے کہ آئنہ بن کے آیا ہے
یہ چشمِ آہو، رخِ ماہ، عنبریں زلفیں
یہ نقش دیدہ و دل میں کہیں بسایا ہے
فدا ہوئے نہ فقط ایک دو اداؤں پر
کئی دلوں نے تِرے ناز کو اُٹھایا ہے
ملے جہاں کی خوشی تم کو اس جنم دن پر
خدا سے عرض کی، ہاتھوں کو جب اُٹھایا ہے
صبآ کے نقشِ کفِ پائے ناز کی خاطر
گُلوں سے راہِ نازنین کو سجایا ہے
بغیر زینت و سنگھار کے سجایا ہے
بنانے والے نے تم کو حسیں بنایا ہے
اجڑ رہا تھا چمن، پھول سوکھنے تھے لگے
بہار آئی ہے جب سے تو مسکرایا ہے
کسی نے دیکھ کے کھڑکی پہ کہا تھا اس کو
فلک سے چاند زمیں پر اتر کے آیا ہے
اتنا شفاف کے مانندِ آبشارِ رواں
تیرا بدن ہے کہ آئنہ بن کے آیا ہے
یہ چشمِ آہو، رخِ ماہ، عنبریں زلفیں
یہ نقش دیدہ و دل میں کہیں بسایا ہے
فدا ہوئے نہ فقط ایک دو اداؤں پر
کئی دلوں نے تِرے ناز کو اُٹھایا ہے
ملے جہاں کی خوشی تم کو اس جنم دن پر
خدا سے عرض کی، ہاتھوں کو جب اُٹھایا ہے
صبآ کے نقشِ کفِ پائے ناز کی خاطر
گُلوں سے راہِ نازنین کو سجایا ہے