#OpenPoetry کچھ دن بعد میلے کی دھوم ہو گی اور شہر میرے میں پھر ایک شخص کی کمی ہو گی چہرے پر خوشی اور دل میں تشگنی ہو گی فون کی گھنٹی بجے گی کسی پیارے کی کال ہو گی اور عید مبارک کی صدا ہو گی جھلمل جھلمل کرتی دیمک آواز ہو گی گزرے گا دن پیاروں میں پردیسی جتنے بھی ہیں ُانکی عید فون پر ہو گی مگر حسرت ایک رہ جاۓ گی رسم نبھانی رہ جاۓ گی کیسی گزری عید کوئی بات بتانی رہ جاۓ گی اس سال پھر میری عید کی شوپنگ ادھوری رہ جاۓ گی متین ~ 😔😒