میں روتا تھا مجھے ہنساتے تھے خود جاگتے تھے مجھے سلاتے تھے کڑی دھوپ ہو یا ہو سرد شام بِن دیکھے موسم کام پہ جاتے تھے نہ خود ہارتے تھے نہ مجھے ہارنے دیتے مشکلوں سے لڑنا مجھے سکھاتے تھے کبھی کچھ مانگتا میں مجھے لا کر دیتے تھے لوگوں کی طرح احسان نہ جتاتے تھے غموں کی تپش سے دور رکھتے تھے وہ اپنے غم بھی مجھسے چھپاتے تھے کبھی جو روٹھ جاتا میں اندر سے ٹوٹ جاتا میں دوبارہ جوڑتے مجھے اور مناتے تھے میرے غم میں غمگین ہوتے وہ میری خوشیوں میں خوشیاں مناتے تھے مجھے علم کی دولت دے کر گئے کیا یہ کم تھا کہ مجھے پڑھاتے تھے اب وہ سیر کیسے کروں راحیل جو سیر بابا کرواتے تھے 😞😞😞 #miss uh #baba😥😥😥