شب کی تیرگی کا غم اس طرح بھلانا ہے ہر منڈیر پر گھر کی اِک دِیا جلانا ہے راہ بھول جاتے ہو اور لوٹ جاتے ہو روز روز ہونٹوں پر اک نیا بہانہ ہے گھر کے اس دریچے میں روز شام ہوتی ہے روز میرے آنگن میں چاند کا ٹھکانہ ہے A .s شاعری