تیری آنکھوں کے دریا کا اترنا بھی ضروری تھا محبت بھی ضروری تھی بچھڑنا بھی ضروری تھا بتاؤ یاد ھے تم کو وہ جب دل کو چرایا تھا چرائی چیز کو تم نے خدا کا گھر بنایا تھا وہ جب کہتے تھے میرا نام تم تسبیح میں پڑھتی ھو محبت کی نمازوں کو----- قضا کرنے سے ڈرتی ھو مگر اب یاد آتا ھے وہ باتیں تھیں محض باتیں کہیں باتوں ھی باتوں میں مکرنا بھی ضروری تھا تیری آنکھوں کے دریا کا اترنا بھی ضروری تھا