ماں ماں کے نام میں نے ایک بڑا سا خط لکھنا ہے وہ جواب دینے سے قاصر ہے مگر مجھکو تو لکھنا ہے میں تیرا بیٹا ہوں ماں وہ ننھا سا سہما سا ڈرا سا تیرے بن اب میں رہتا ہوں کبھی میں بھی اتراتا تھا تیرے آنچل کی چھاوں میں تیرے چند سکے لے کر پھرتا تھا پورے گاؤں میں مگر اب لاکھ لے کر بھی چپ چاپ بیٹھا رہتا ہوں میرے دل کے ارمان اب کسی سے نہ کہتا ہوں تو جانے اب کہاں ہے ماں مجھے اب کے منانے آ ابھی عیدی سکے دیکر مجھے گودی میں سلانے آ میں تیرا وہی ننھا سا بیٹا ہو یہی جگ کو دکھانے آ ©Masoom ul haq Masoom A letter to my beloved Mother! #MothersDay2021