آنکھ میں خواب نہیں خواب کا ثانی بھی نہیں کَنجِ لَب میں کوئی پہلی سِی کہانی بھی نہیں ڈُھونڈھتا پِھرتا ہوں اِک شہر تخیّل میں تُجھے اور میرے پاس تیرے گھر کی نشانی بھی نہیں بات جو دِل میں دھڑکتی ہے محبت کی طرح اُس سے کہنی بھی نہیں اُس سے چُھپانی بھی نہیں